The Golden Egg
Once upon a time, a farmer had a goose that laid a golden egg every day. The egg provided enough money for the farmer and his wife for their day-to-day needs. The farmer and his wife were happy for a long time. But one day, the farmer got an idea and thought, “Why should I take just one egg a day? Why can’t I take all of them at once and make a lot of money?”
The foolish farmer’s wife also agreed and decided to cut the goose’s stomach for the eggs as soon as they killed the bird and opened the goose’s stomach, to find nothing but guts and blood. The farmer, realizing his foolish mistake, cries over the lost resource!
The English idiom “kill not the goose that lays the golden egg” was also derived from this classic story.
Moral
Think before you act.
سونے کا اندا
ایک زمانے میں ، ایک کسان کے پاس ہنس تھی جو ہر روز سنہری انڈا دیتی تھی۔ یہ اندے اس کسان اور اس کے بیوی کی روزمرہ زندگی کی ضروریات کے لئے کافی رقم فراہم کررہے تھے۔ کسان اور اس کی بیوی طویل عرصے سے خوش تھے اور اچھی زندگی گزار رہے تھے لیکن ایک دن ، کسان کو ایک خیال آیا، “مجھے دن میں صرف ایک انڈا کیوں لینا چاہئے؟ میں ان سب کو ایک ساتھ میں لے کر اور بہت زیادہ پیسہ کیوں نہیں اٹھا سکتا؟” بے وقوف کسان کی بیوی نے بھی اتفاق کیا اور انڈوں کے لئے ہنس کا پیٹ کاٹنے کا فیصلہ کیا۔ جیسے ہی انہوں نے پرندے کو مار ڈالا اور ہنس کا پیٹ کھول دیا انھیں وہاں ہڈیوں اور خون کے سوا کچھ نہ ملا۔ کسان اپنی بے وقوف غلطی کا احساس کرتے ہوئے کھوئے ہوئے وسائل پر روتا ہے!
انگریزی محاورہ “سنہری انڈے دینے والی ہنس کو مار نہ دو” بھی اس کلاسک کہانی سے ماخوذ ہے۔
سبق: عمل کرنے سے پہلے سوچئے۔